غذا یا دوا

0 comments

جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے
وہاں تک چاہیے بچنا دوا سے

اگر تجھ کو لگے جاڑے میں سردی
تو استعمال کرلے انڈے کی زردی

جو ہو تیرے معدے میں گرانی
تو جھٹ پی لے سونف یا ادرک کا پانی

اگر خون کم بنے اور بلغم زیادہ
تو کھا گاجر، چنے ،شلغم زیادہ

جگرکے بل پہ ہے انسان جیتا
اگر ضعفِ جگر ہو تو کھا پپیتا

جگر میں ہو اگر گرمی دہی کھا
گر آنتوں میں خشکی ہو تو گھی کھا

تھکن سے ہوں اگرعضلات ڈھیلے
تو فورا دودھ گرما گرم پی لے

جو طاقت میں کمی ہوتی ہو محسوس
تومصری کی ڈلی ملتان کی چوس

زیادہ گر دماغی ہے تیرا کام
تو کھا تو شہد کے ہمراہ بادام

اگر ہو قلب کی گرمی کا احساس
تومربہ آملہ کھا اور انناس

جو دکتا ہو گلا نزلہ کے مارے
تو کر نمکین پانی کے غرارے

اگر درد سے ہے دانتوں کے بیکل
تو انگلی سے مسوڑوں پر نمک مل

جو بد ہضمی میں تو چاہے افاقہ
تو ایک دو دن کا تو کرلے فاقہ

جو ہو پیچیس تو پیچ اس طرح کس لے
ملا کر دودھ میں لیموں کا رس چوس لے

ذیابیطس اگر تجھ کو ہے مارے
تو جامن تازہ کھا اور لے نظارے

گر ہندی تو ہے دنیا سے پریشاں


خدا کی یاد سے کر دل کو شاداں

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔